کراچی :پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ اْشنا شاہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی درندگی اور نسل کشی کے خلاف مسلسل آواز اْٹھاتی نظر آرہی ہیں، وہ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے بیگناہ اور معصوم فلسطینیوں کی آواز بنی ہوئی ہیں۔
اسرائیلی جارحیت کے شکار معصوم فلسطینیوں کے حق میں آواز بْلند کرنے پر پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ اْشنا شاہ کو کڑی تنقید کا سامنا ہے
اداکارہ اپنی سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے صارفین میں شعور پیدا کررہی ہیں اور اسرائیل کی منافقت اور جہالت کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کررہی ہیں۔
ایسے میں ایک پاکسانی صارف نے اْشنا شاہ پر تنقید کی ہے کہ وہ فلسطین کے بجائے اپنے ملک پاکستان میں جاری ظلم و ستم کے لیے آواز کیوں نہیں اْٹھا رہیں۔
زوہیب نامی صارف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اْشنا شاہ کے اْس ٹوئٹ پر تنقید کی جس میں وہ اسرائیل کی قید میں موجود فلسطینی خواتین کے بارے میں بات کررہی تھیں۔
صارف نے کہا کہ “آپ پاکستان کے لیے کچھ کیوں نہیں بول رہیں، پاکستان میں بھی فلسطین جیسا ہی ظلم ہورہا ہے، اسرائیل کے بارے میں سوچنے سے پہلے پاکستان کا سوچو، یہاں بھی گزشتہ 6 ماہ سے لڑکیاں جیل میں قید ہیں”۔
اس ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے زوہیب نامی صارف کو ہی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ کس طرح فلسطین اور پاکستان کا موازنہ کرسکتے ہیں، فلسطین میں مسلسل بمباری ہورہی ہے، اسرائیل نے ظلم کی انتہا کردی ہے جبکہ پاکستان کے حالات تو بالکل ٹھیک ہیں۔
دوسری جانب اْشنا شاہ بھی خاموش نہ رہ سکیں اور صارف کے ٹوئٹ نے اداکارہ کو شدید غصہ دلایا، اْنہوں نے کہا کہ “پوری قوم کو بہت خارش ہورہی ہے کہ میں فلسطین کے حق میں کیوں بول رہی ہے”۔
اْشنا شاہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “بھائیوں اور بہنوں مجھے معاف کردو اور ذرا یہاں سے دفع ہوجاؤ”۔
اداکارہ کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کئی صارفین نے اْن کی حمایت کی اور کہا کہ آپ فلسطین کے لیے بولیں، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔
خیال رہے کہ غزہ میں لاکھوں افراد بجلی، پانی اور خوراک کے بغیر زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں، اسرائیل کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں کی وجہ سے غزہ میں صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے۔
غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل کے حملوں میں اب تک 18 ہزار 797 فلسطینی شہید اور 50 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی بمباری سے 52 ہزار گھر مکمل طور پر جبکہ 2 لاکھ 53 ہزار جزوی طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔