نیویارک: پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے امریکا کے دورے میں اہم امریکی حکومتی عہدیداروں اور عسکری حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ملاقاتوں میں دوطرفہ دلچسپی، عالمی و علاقائی سلامتی کے باہمی امور اور بین الاقوامی تنازعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف سے سیکرٹری آف سٹیٹ انٹونی بلنکن، سیکرٹری دفاع جنرل لائیڈ جے آسٹن کی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔
آرمی چیف کی نائب امریکی وزیرِ خارجہ وکٹوریہ نولینڈ، نائب قومی سلامتی مشیر جوناتھن فائنر سے بھی ملاقات ہوئی۔
آئی ایس پی آرکاکہناہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل چارلس کیو براوٴن سے بھی ملاقات ہوئی ہے۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق ان ملاقاتوں میں دوطرفہ دلچسپی، عالمی و علاقائی سلامتی کے باہمی امور اور بین الاقوامی تنازعات پر بات چیت کی گئی ۔
علاوہ ازیں آرمی چیف نے پاکستانی سفارتخانے کے زیرِ اہتمام استقبالیہ میں بھی شرکت کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے بیرون ملک پاکستانی کمیونٹی کے اراکین سے بات چیت کی اور ان کے ملکی ترقی کے لیے مثبت کردار اور کوششوں کو سراہا۔
آئی ایس پی آر کاکہناہے کہ آرمی چیف نے ایس آئی ایف سی کی کامیابیوں کا ذکر کیا اور بیرون ملک پاکستانیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔
اس موقع پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ امریکا پاکستان کے لیے سب سے بڑی ایکسپورٹ مارکیٹ ہے جو ہماری کل برآمدات کا 21.5 فیصد ہے۔
آرمی چیف نے علاقائی سلامتی کو درپیش چیلنجز پر بات کی اور مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
جنرل سید عاصم منیر نے بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے ویزوں کی رکاوٹ، خصوصی سکریننگ اور اس طرح کی دیگر گمراہ کن افواہوں کو رد کر دیا۔
ایس آئی ایف سی، بیرون ملک پاکستانیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بیرون ملک پاکستانیوں کو انتہائی عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، بیرون ملک پاکستانی، پاکستان کے سفیر اور اثاثہ ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بیرون ملک پاکستانی کمیونٹی نے کہا کہ افواج پاکستان ہمارا فخر ہیں اور افواج کی پاکستان کے لیے خدمات کو سراہا، جبکہ آرمی چیف نے بیرون ملک پاکستانی کمیونٹی کے لیے اپنی بہترین خواہشات کا اظہار کیا۔