لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے حلقہ پی پی 35 اور 59 وزیر آباد اور گکھڑ منڈی کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے لاہور اور حافظ آباد کی حلقہ بندیوں کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی، ن لیگی رہنما عطا تارڑ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ اعظم نذیر تارڑ نے دلائل دیئے۔
اس حوالے سے دائر کی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حلقہ این اے 123 اور گکھڑ منڈی کے حلقوں میں تبدیلی کی گئی اور ایسا کرتے وقت قانون کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایک حلقے کی آبادی بڑھا دی گئی اور دوسرے حلقے کی کم کردی گئی جبکہ قانون میں دیئے گئے حلقوں کی آبادی تناسب سے زیادہ یا کم نہیں کی جا سکتی۔
لاہور ہائیکورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت غیر منصفانہ بنیاد پر کی گئی حلقہ بندیوں کو کالعدم قرار دے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد حلقہ پی پی 35 اور 59 وزیر آباد اور گکھڑ منڈی کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دیں اور عدالت نے لاہور کے حلقہ این اے 123 اور این اے 120 کی حلقہ بندیوں کا معاملہ بھی الیکشن کمیشن کو دوبارہ دیکھنے کا حکم دے دیا۔