کراچی: ضلع وسطی کے علاقے عائشہ منزل کے قریب فرنیچر مارکیٹ کی دکانوں میں آگ لگنے سے جھلس کر 3 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے جبکہ کروڑوں کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا، فائربریگیڈ کی گاڑیوں نے کئی گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا۔
کراچی کے ضلع وسطی میں عائشہ منزل کے قریب کثیرالمنزلہ عرشی سینٹر کے گراؤنڈ فلور پر واقع فرنیچر کی دکانوں میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا ہے، میز نائن فلور پر بھی آگ کو بھجا دیا گیا جبکہ پہلی اور دوسری منزلوں کے فلیٹس کی جانچ کا عمل جاری ہے۔
عرشی سینٹر کے گرائونڈ فلو پر واقع فرنیچر کی دکانوں میں لگنے والی آگ نے میزنائن فلور پر فوم کے گدوں کے اسٹاک کو بھی لپیٹ میں لے لیا تھا جس کی وجہ سے آگ کی شدت میں اضافہ ہوا۔آتش زدگی کے نتیجے میں کروڑوں کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔
آگ بجھانے میں فائر بریگیڈ کی 12 گاڑیوں نے حصہ لیا جبکہ 2 باؤزر اور 2 اسنارکل بھی طلب کیے گئے۔ جائے حادثہ پر رش کی وجہ سے امدادی کاموں میں رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔
آتشزدگی کے بعد پاک بحریہ کے فائرٹینڈر اور عملہ بھی جائے حادثہ پر پہنچ گیا اور آگ بجھانے کی کارروائی میں بھرپور معاونت کی۔ پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق بحریہ کے 7 فائر ٹینڈروں اور عملے نے آگ بجھانے میں حصہ لیا۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔ آگ لگنے سے متعدد گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا، جبکہ کچھ رہائشی فلیٹ بھی متاثر ہوئے۔
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق آگ تیسرے درجے کی تھی۔ آگ پھیلنے کے امکانات کے بعد متاثرہ رہائشی عمارت سے لوگوں کو نکال لیا گیا۔ آتش زدگی کےو اقعے کے پیش نظر واٹر کارپوریشن کے نیپا اور سخی حسن ہائیڈرنٹس پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
ایس ایس پی سینٹرل فیصل عبداللہ چاچڑ کا کہنا ہے کہ آتش زدگی کے واقعے میں اب تک تین افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ عمارت کی سرچنگ کا عمل جاری ہے اور عمارت میں مزید لوگوں کے موجود ہونے کا خدشہ ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق آتشزدگی سے 2 افراد جھلس کر زخمی ہوگئے جنھیں فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال برنس وارڈ منتقل کر دیا گیا ، ریسکیو حکام کے مطابق جھلس کر زخمی ہونے والوں کی شناخت 22 سالہ اسامہ اور 50 سالہ ساجد کے نام سے کی گئی جس میں نوجوان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
دوسری جانب گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے عرشی سینٹر میں لگنے والی آگ کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے شہریوں کے باحفاظت انخلا کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر نے عائشہ منزل پر شاپنگ مال میں آتشزدگی کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کمشنر کراچی کی زیر نگرانی تین رکنی کمیٹی قائم کردی جو آتشزدگی کی وجوہات اور غفلت کے مرتکب عناصر کیخلاف تحقیقات کرے گی۔
وزیراعلیٰ نے انکوائری کمیٹی کو آئندہ تین دن میں آتشزدگی کے ذمہ دار افراد کا تعین کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ ترجمان وزیراعلیٰ کے مطابق انکوائری کمیٹی تین دن کے اندر تمام وجوہات کے ساتھ اپنی سفارشات بھی دے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے آتشزدگی کے واقعے میں جانی نقصان پر گہرے دکھ کا بھی اظہار کیا۔