اسلام آباد:تحریک انصاف کی جانب سے انٹرا پارٹی انتخابات کے نتائج کی رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع ہوتے ہی نتائج چیلنج کر دیے گئے۔ دو درخواستیں دائرکی گئی ہیں۔ پی ٹی آئی بانی رہنما اکبر ایس بابر نے شفاف انٹرا پارٹی الیکشن کرانے تک انتخابی نشان “ بلا” استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کی استدعا کر دی۔ الیکشن کمیشن سے تیسرا فریق مقرر کر کے نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ بھی کر دیا۔
پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے نتائج کی رپورٹ چیف الیکشن کمشنر تحریک انصاف نیاز اللہ نیازی نے جمع کرائی۔ الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کی مرکزی اور صوبائی تنظیموں کے نتائج کی رپورٹ فراہم کی گئی ہے۔
اسلام آباد کے رہائشی اور پی ٹی آئی کے ممبر راجہ طاہر نواز کے بعد پی ٹی آئی بانی رہنما اکبر ایس بابر نے بھی انتخابی نتائج چیلنج کر دیے ہیں۔اکبر ایس بابر نے نئے انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی استدعا کرتے ہوئے پی ٹی آئی الیکشن کو محض دکھاوا اور فریب قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ فراڈ انتخابی عمل نے پی ٹی آئی ارکان کو ووٹ دینے اور انتخاب میں حصہ لینے کے حق سے محروم کردیا۔ الیکشن قواعد وضوابط، شیڈول، کاغذات نامزدگی کا وقت اور طریقہ کار کا نہیں بتایا گیا۔
میڈیا سے گفتگومیں انتخابات کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا انصاف کے لئے الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کے سوا کوئی اور چارہ نہیں۔اکبر بابر نے درخواست کے ہمراہ وڈیو فوٹیج اور دیگر شواہد بھی الیکشن کمیشن میں جمع کرائے ہیں۔