اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی تاحیات چیئرمین ہیں اور انہیں یہ منصب پہلے ہی دیا جاچکا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں سائفر کیس کی سماعت، ملکی سیاسی صورت حال سمیت پارٹی کے معاملات پر گفتگو کی گئی۔
اعلامیے کے مطابق کورکمیٹی نے نومنتخب چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کو مکمل حمایت و تعاون کی یقین دہانی کروائی اور ان کیلئے نیک تمناؤں اور خواہشات کا اظہار کیا۔
اراکین نے کہا کہ بانی چیئرمین عمران خان نے جماعت کے ایک قابل اور وفاشعار کارکن کو نامزد کرکے ملک میں دہائیوں سے جاری موروثی سیاست پر کاری ضرب لگائی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کورکمیٹی پہلے ہی تاحیات چیئرمین کا منصب بانی چیئرمین عمران خان کیلئے مختص کر چکی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کی ملک بھر میں پرامن سیاسی سرگرمیوں میں تیزی لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کے بعد پنجاب میں بھی ورکرز کنونشن کے انعقاد کی منظوری دی اور کنونشن کے انعقاد کا سلسلہ جلد شروع کرنے کیلئے تنظیمی ذمہ داران کو منصوبہ بندی و تیاریوں کی ہدایات جاری کردی۔
کورکمیٹی نے قومی انتخابات کیلئے فنڈز کے عدم اجرا کے معاملے پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور نگران حکومت سے عام انتخابات کے انعقاد کیلئے بغیر پس و پیش فوری فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
پی ٹی آئی کور کمیٹی نے کہا کہ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے حوالے سے نگران حکومت کے حقیقی عزائم و اہداف سے پوری قوم آگاہ ہے، فنڈز کی عدم فراہمی یا کسی بھی قسم کی غیرآئینی و غیر قانونی جعلسازی سے انتخابات کے طےشدہ تاریخ پر انعقاد کی راہ میں رکاوٹ قوم ہرگز قبول نہیں کرے گی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کورکمیٹی نے عدلیہ کی بجائے ریٹرننگ افسران انتطامیہ سے لینے کیخلاف بھی شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ عدلیہ کی بجائے انتخابات کے انعقاد کیلئے انتظامی افسران کی خدمات لینے کا فیصلہ ہر لحاظ سے انتخابات میں دھاندلی کا منصوبہ ہے۔
اعلامیہ کے مطابق انتخابات کی شفافیت متاثر کرنے کی کوئی بھی دانستہ یا نادانستہ کوشش ملکی مفاد اور جمہوریت پر مجرمانہ حملہ ہوگا اور قوم ایسی کسی بھی کوشش کو قبول کرے گی نہ انتظامی افسران کے ذریعے انتخاب پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت دے گی۔
پی ٹی آئی کور کمیٹی نے کہا کہ الیکشن کمیشن فوری طور پر انتظامی افسران کی بطور آر اوز تقرری کا فیصلہ واپس لے اور غیرجانبدار عدالتی افسران کو انتخابات کے انعقاد کی ذمہ داری سونپے۔
اعلامیے میں کورکمیٹی نے عدالتی حکم کے باوجود قومی و بین الاقوامی میڈیا کو جیل میں بانی چیئرمین عمران خان کے ٹرائل تک آزادانہ رسائی نہ دینے پر شدید احتجاج کیا اور کہا کہ ملکی و غیرملکی میڈیا نمائندگان، آزاد مبصرین یا عوام کی مقدمے کی کارروائی تک رسائی روک دیے جانے سے اوپن ٹرائل کی کوئی حیثیت باقی نہیں رہتی۔
پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے مزید کہا کہ حکومت عدالتی حکم کو ہوا میں اڑانے کی روش ترک کرے اور آئندہ سماعت پر ملکی و غیرملکی میڈیا کے نمائندوں کو بلاروک ٹوک مقدمے کی کارروائی تک رسائی دے۔