کوئٹہ: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے جسے سیاسی جماعتوں میں گفتگو کا ماحول بنانا چاہیے۔سیاسی جماعتیں جمہوریت اور سیاست کے دائرے میں رہ کر کام کریں تو بہتر ہوگا۔
کوئٹہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی آنے والے الیکشن میں بلوچستان میں حکومت بنائے گی اسے ترقی دے گی، گوادر پورٹ کی بنیاد بھی پیپلز پارٹی نے رکھی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد بلوچستان کو ترقی دینا ہے، جس روٹ سے سی پیک کو شروع ہونا چاہیے تھا اس طریقے سے شروع نہیں ہوا، سی پیک کی کامیابی کا دارومدار بلوچستان کے عوام کو زورگار فراہم کرنا ہے۔
بلاول ںے کہا اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے جسے سیاسی جماعتوں میں گفتگو کا ماحول بنانا چاہیے، ابھی تک اٹھارہویں ترمیم پر مکمل عمل درآمد نہیں ہوا، کچھ لوگوں کی غلط فہمی ہے کہ ہوا کا رُخ بدل چکا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ جن کو اپنے گھر کی فکر کرنی چاہیے وہ بلوچستان اور سندھ کی فکر کیوں کریں گے؟ چمن میں احتجاج ہورہا ہے پیپلز پارٹی کا مطالبہ ہے کہ لوگوں کی بات سنی جائے، پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں دھرنا دینے والوں سے مذاکرات کیے، نگران حکومت کے پاس فیصلے کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتیں جمہوریت اور سیاست کے دائرے میں رہ کر کام کریں تو بہتر ہوگا، ہرجمہوری پارلیمانی دور میں مسائل ہوتے ہیں، عمران خان نے سیاسی ذمہ داری کا ثبوت نہیں دیا۔
دریں اثنا چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو ہزارہ برادری کے جیالوں نے روایتی ٹوپی اور شال پہنائی۔ قبل ازیں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پی پی پی بلوچستان کے رہنماوٴں کے درمین ملاقات ہوئی جس میں صوبے کی سیاسی اور انتخابی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا۔
بلاول بھٹو سے سردار محمد حسنی، میر لیاقت لہڑی، میر اصغر رند، میر خالد جمالی، حاجی ملک شاہ گورگیج، سردار سرفراز ڈومکی ودیگر کی بھی ملاقات کی۔